گوجرہ کے دو سیاسی گروپ (اصولوں کی سیاست کرنے والا گروپ اور اپنے اصول خود بنانے والا گروپ)

تحریر کا عنوان گوجرہ کے دو سیاسی گروپ (اصولوں کی سیاست کرنے والا گروپ اور اپنے اصول خود بنانے والا گروپ) ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ پنجاب کی ایک تحصیل جس کو اولمپک ویلج بھی کہا جاتا ہے میں بات کررہا ہوں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ کی وہاں پر دو سیاسی گروپ رہتے ہیں جو عرصہ دراز سے سیاست کررہے ہیں ایک گروپ اصولوں کی سیاست کرتا دوسرا اپنے اصول خود بناتا وقت گزارتا گیا اور سیاست بھی ہوتی رہی اتنے میں ایک سیاسی جماعت نمودار ہوتی ہے جو پہلے پنجاب میں دور دور تک نہ تھی اچانک سے پنجاب میں آئی جب اس جماعت کے لیڈر جناب عمران خان نے 2013 میں دھرنا دیا اس دھرنے کی وجہ سے پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا اور تب عمران خان پر مشکل وقت تھا اسی دوران گوجرہ کے ایک سیاسی گروپ نے اسلام آباد دھرنے میں جاکر عمران خان کی حمایت کا اعلان کردیا اور عمران خان کے مشکل وقت میں ساتھ دیا یہ تھا ایک نسلی گروپ جو اصولوں کی سیاست کرتا ہے اسامہ حمزہ صاحب کا گروپ
ایک وقت جو رکتا ہی نہیں تھا وقت گزارتا گیا الیکشن قریب آگئے سیاسی گہماگہمی عروج پر سٹیج سج گئے اصولوں کی سیاست کرنے والے گروپ کو پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ مل گئے اور نامزد امیدوار بن گئے دوسری جانب مخالف گروپ جو اپنے اصول خود بناتا تھا چودھری بلال کا گروپ انہوں نے آزاد الیکشن لڑا اور وہ ن لیگ اور پاکستان نیشنل مسلم لیگ کی حمایت سے جیت گیا اور اصولوں کی سیاست والا گروپ ہار گیا
ہار جیت بھی کھیل کا حصہ ہوتا ہے کوئی بات نہیں اب آزاد نے کسی ایک جماعت میں تو جانا ہی تھا تو انہوں نے حکومتی جماعت کو ترجیح دی اور پاکستان تحریک انصاف میں جہانگیر ترین کے ساتھ مل کر شمولیت کا اعلان کردیا اور ہری جھنڈی لہرا دی وقت کے ساتھ وہ وزیراعلی پنجاب کے سپیشل کوآرڈینیٹر بن گئے
صاحب نے اب گوجرہ میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے دو گروپ بنا دیے تھے ایک نظریاتی گروپ اور دوسرا اسامہ حمزہ گروپ نظریاتی گروپ (بیچارہ بہت برا ہوا ان کے ساتھ) بہت اچھا نظام چل رہا تھا کہ اچانک سے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد تحریک آگئی ایک دفعہ پھر مشکل وقت آگیا اصولوں کی سیاست والا گروپ تو ہر میدان میں خان کے ساتھ جڑا رہا اور چٹان بن گیا لیکن دوسری جناب مفاد پرست گروپ چودھری بلال گروپ اپنے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ن لیگ میں شامل ہوگیا
یہ تھا بدنسلہ جو مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ گیا جو ہر جلسہ میں عمران خان کے گن گاتا تھا اور مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ گیا یہ ہوتی بد نسلے لوگوں کی نشانی گوجرہ کی عوام اب جاگ چکی ہے اب آپ کا چورن زیادہ دیر نہیں بکنے والا لوگ آپ جیسے مفاد پرست لوگوں کو جان چکے ہیں جو کام آپ نے اپنے مفاد کےلئےکیا عوام کبھی بھی معاف نہیں کریں گی اور اس کا نتیجہ آپکو الیکشن میں مل جائے گا اور ہمارا لیڈر اسامہ حمزہ آرہا ہے تیاری کر لوں اب ہوگا دما دم مست قلندر
دعاوں میں یاد رکھنا آپ کا ایک اپنا "محمد لقمان مانی پوریا " اگر میری کاوش اچھی لگے تو گروپس میں شئیر ضرور کرنا اور اپنی رائے تو ہر حال میں دینا

Comments

  1. This is the right way to kick them out from Gojra's political boundary.

    ReplyDelete

Post a Comment

Thanks Dear ,